آکسفیم کے مطابق 1765 سے 1900 کے درمیان برطانیہ نے متحدہ ہندوستان اتنی دولت نکالی جس سے پورے لندن کو 50 پاؤنڈ کے نوٹوں سے چار بار ڈھانپا جا سکتا ہے
ڈاکٹر اختر گلفام ایڈیٹر انچیف نوائے وقت
لندن:ایک تاریخ دان نے تجویز دی ہے کہ برطانیہ اپنے سابقہ نوآبادیاتی ممالک کو بھاری رقم بطور معاوضہ ادا کرنے کی بجائے لوٹے گئے نوادرات واپس کرے۔ یہ تجویز آکسفیم کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ انڈیا کو 52 ٹریلین پاؤنڈز (65 ٹریلین ڈالر) سے زیادہ رقم ادا کی جانی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مغربی ممالک کو سابق نوآبادیاتی ممالک کو ہر سال کم از کم چار کھرب پاؤنڈز بطور معاوضہ اور ’ماحولیاتی قرض‘ ادا کرنا چاہیے تاکہ وہ اخراجات پورے کیے جا سکیں جو ترقی یافتہ معیشتوں کی وجہ سے غریب ممالک کو برداشت کرنے پڑے ہیں۔
’ Takers not Makers: The Unjust Poverty and Unearned Wealth of Colonialism‘ کے عنوان سے جاری رپورٹ میں کہا گیا: ’آکسفیم کے مطابق سن 1765 سے 1900 کے درمیان برطانیہ نے سب سے زیادہ دولت یعنی 10 فیصد متحدہ ہندوستان سے نکالی جو آج کے حساب سے 33.8 کھرب ڈالر بنتی ہے۔
یہ رقم اتنی زیادہ ہے کہ پورے لندن کو 50 پاؤنڈ کے نوٹوں سے چار بار ڈھانپا جا سکتا ہے۔
لوٹی گئی رقم 64.82 کھرب ڈالر کا تخمینہ رپورٹ کے مصنفین نے نہیں لگایا بلکہ دہلی کے دو انڈین ماہرِ اقتصادیات اتسا پٹنائک اور پربھات پٹنائک نے لگایا تھا۔