کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے :ڈنمارک میں قرآن شریف کی بے حرمتی پر پہلا مقدمہ درج

یہ غیر قانونی حرکتیں عوامی سطح پر ہوئیں، جس کی لوگوں نے ویڈیو ریکارڈ کیں اور فیس بک پر براہ راست نشر کیا گیا، پراسیکیوشن

انجم اقبال نوائے وقت

کوپن ہیگن: یورپی ملک ڈنمارک نے قرآن کی بے حرمتی پر پابندی کے قانون کے تحت 2 افراد پر فرد جرم عائد کر دی۔

ڈنمارک کی جانب سے مقدس کتاب کے نسخے نذر آتش کرنے کے واقعات کے بعد یہ قانون منظور کیا گیا تھا، جبکہ ان واقعات کے باعث مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

ان دونوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تھی، ان افراد پر جون میں ایک تہوار کے دوران سیاسی، معاشی اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ایک مجمع کے درمیان قرآن پاک کے نسخے کے ساتھ نامناسب برتاؤ کا الزام ہے۔

دارالحکومت کوپن ہیگن کی پراسیکیوشن اتھارٹی اور مقامی میڈیا نے ان افراد کی جانب سے مبینہ بے حرمتی کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

پراسیکیوٹر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ غیر قانونی حرکتیں عوامی سطح پر ہوئیں، جس کی لوگوں نے ویڈیو ریکارڈ کیں اور فیس بک پر براہ راست نشر کیا گیا۔

نئی قانون سازی 7 دسمبر 2023 کو منظور کی گئی تھی اور کئی دن بعد اس پر عمل درآمد شروع کیا گیا، جبکہ اس سے قبل ڈنمارک اور پڑوسی ملک سویڈن میں اسلام کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کے مختلف واقعات سامنے آنے کے بعد مسلم ممالک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

عملی طور پر اب مقدس دستاویزات کو عوامی طور پر یا ویڈیوز میں، جن کا مقصد وسیع پیمانے پر پھیلانا ہو، ان نسخوں کو جلانا یا کسی بھی دوسرے طریقے سے اس کی بے حرمتی کرنا ممنوع ہے۔

قانون توڑنے والوں کو جرمانہ یا 2 سال تک جیل کی سزا ہوسکتی ہے، ڈنمارک کے روزنامہ پولیٹکن کے مطابق پولیس 22 جنوری تک قانون سے متعلق 8 خلاف ورزیوں کی تحقیقات کر رہی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں